Saturday, 25 August 2012

Aasaar-ut-Tanzeel Vol 1 and 2 (آثارالتنزیل جلد اول و دوم)


قرآن کریم اتارا ہوا پروردگار عالم کا اسے روح الامین لےکر اترے ہیں آپ کے دل پر تاکہ آپ ڈر سنانیوالوں میں سے ہوں۔ یہ عربی مبین میں ہے اور یہ ہے (اصولا) پہلی کتابوں میں بھی۔ مختصر تعارف قرآن بالقرآن کے بعد عرض ہے کہ قرآن کریم کا تعارف اور اس کا فہم و ادراک عقل و فلسفہ سے نہیں، لفظوں کے زیرو بم سے نہیں، بلند و بانگ دعوں سے نہیں، بلکہ ذات رسالت اور خیر امت سے وابستہ ہے۔زیر نظر کتاب میں مولف نے دراصل جدید تعلیم یافتہ نوجوانوں اور یونیورسٹی طلبہ کے ذہن کو مد نظر رکھتے ہوئے قرآن پاک کا تعارف مختلف جہات سے کرایا گیا ہے۔ قرآن کے اس تعارف میں طلبہ کے ذہن کو ان تعبیرات سے پاک رکھا گیا ہے جو اسلام کے چودہ سو سالہ سرمایہ علم میں نہیں ملتی، کیونکہ ہر نئی چیز میں ایک لذت اور دلچسپی تو مل جاتی ہے لیکن ان جدید تعبیرات کو ایک سلسلہ نہیں کہہ سکتے، سلسلہ وہی ہے جو مسلسل چلا آئے۔ اسلام ایک کامل دین ہے جو چودہ سو سالہ محفوظ تاریخ رکھتا ہے اور زندگی کے تمام جدید تقاضوں میں بھی مکمل راہنمائی کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم تاویلات جدیدہ سے اسے اپنے ماضی سے نہیں کاٹ سکتے۔ اگر اسلام کی جدید تعبیرات صحیح بھی ہوں تو صرف جزئیات کا حکم رکھتی ہیں۔یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے۔
جلد اول ضرورة القرآن، خصوصیات القرآن، صداقت القرآن، فضائل القرآن ، نزول القرآن، جمع القرآن، کتابت القرآن، ترتیب القرآن، احرف القرآن، حفاظت القرآن، حفظ القرآن، لسان القرآن، ترجمة القرآن، تجوید القرآن، قرا ت القرآن، اسلوب القرآن، سور القرآن، ایمان القرآن، مقام القرآن، علوم القرآن، حقائق القرآن، تلاوت القرآن، اعجاز القرآن، نسخ فی القرآن، اور تاثیر القرآن جیسے اہم ترین موضوعات پر مشتمل ہے،
جبکہ جلد دوم ایک قرآن، آداب القرآن، ارض القرآن، امثال القرآن، اصطلاحات القرآن، اصحاب القرآن، قصص القرآن، تراجم القرآن،تفسیر القرآن، ربط القرآن، علاج بالقرآن، لغات القرآن، فہرست بست بابی لمضامین القرآن، اور آراءالمستشرقین فی بیان القرآن جیسے موضوعات پر مشتمل ہے۔
اللہ رب العزت کے حضور میں دعا ہے کہ وہ آثار التنزیل کو قبولیت بخشے اور اس خدمت کو ان تمام حضرات کے باقیات صالحات میں جگہ دے جن کی ہمت اور اعانت سے یہ نادر علمی تحفہ اشاعت پذیر ہوا ہے اور عوام الناس کے لیے نافع اور ہدایت کا ذریعہ بنائے۔آمین

No comments:

Post a Comment